کولکاتہ،22دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آج اپنی پارٹی کے رہنماؤں کوفرقہ پرست بی جے پی کا مقابلہ کرنے کی ہدایت دی اور ان سے کہا کہ وہ تقسیم کے جذبات کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے عناصر سے ہوشیار رہیں۔ ممتا نے ترنمول کانگریس کی توسیع شدہ کور کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی رہنماؤں سے کہا کہ وہ ریاست میں بی جے پی اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں کو لے کر ہوشیار رہیں۔پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ممتا نے فرقہ واریت کے خطرات اور سیکولرازم پر پرجوش تقریر کی اور رہنماؤں سے کہا کہ وہ ایسے مختلف واقعات کو لے کر ہوشیار رہیں جن کا استعمال مبینہ طور پر بی جے پی ریاست میں فرقہ واریت بڑھانے میں کر رہی ہے۔
نوٹ بندی کو آزاد ہندوستان کا سب سے بڑا گھوٹالہ قرار دیتے ہوئے ترنمول کانگریس کے سربراہ ممتا بنرجی نے آج کہا کہ ان کی پارٹی یکم جنوری سے ”مودی ہٹاؤ، ملک بچاؤ“نعرے کے ساتھ سڑکوں پر اترے گی کیونکہ ملک ایسے کسی شخص کے ہاتھ میں محفوظ نہیں ہے جوفرقہ وارانہ فسادات کے ذریعے سیاست میں آئے ہیں۔مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اب علی بابا اور چار اتحادی تمام فیصلے لے رہے ہیں، یہاں تک کہ وزیر خزانہ بھی نہیں جانتے ہیں،صرف بھگون جانتے ہیں کہ ملک میں کیا ہو رہاہے،وہ لوگ لوگوں، ملک اور یہاں تک کہ اپنی پارٹی(بی جے پی)کو بھی پریشان کر رہے ہیں۔
ممتا نے ترنمول کی توسیع شدہ کور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت جو کیش لیس معیشت کی بات کرتی ہے، بے نقاب ہو چکی ہے۔مودی حکومت ان لوگوں کے لئے کافی اچھی ہے جو واقعی میں سیاہ ہیں۔انہوں نے نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی کا واحد نعرہ ”مودی ہٹاؤ، ملک بچاؤ“ہوگا اور ہم ایک سے لے کر آٹھ جنوری کے درمیان پوری ریاست میں جلسے منعقد کریں گے۔انہوں نے دعوی کیا کہ بینکوں میں کوئی نقد نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جس شخص کی کوئی ساکھ نہیں ہو، وہ ہندوستان جیسے ملک کی قیادت نہیں کر سکتے۔نوٹ بندی سے ہندوستان میں اقتصادی آفت کی صورت بن گئی۔